۱-سموئیل 1:20-8

۱-سموئیل 1:20-8 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تَب داویؔد رامہؔ کے نیوتؔ سے بھاگا اَور یُوناتانؔ کے پاس جا کر پُوچھنے لگا، ”مَیں نے کیا کیا ہے؟ میرا کیا جُرم ہے؟ مَیں نے تمہارے باپ کا کیا بگاڑا ہے جو مُجھے جان سے مار ڈالنا چاہتے ہیں؟“ یُوناتانؔ نے جَواب دیا ”ہرگز نہیں، تُم نہیں مارے جاؤگے! دیکھ میرا باپ مُجھے بتائے بغیر چھوٹا یا بڑا کویٔی کام نہیں کرتا۔ بھلا پھر اِس بات کو وہ کیوں چھُپاتا؟ اَیسی بات نہیں ہے۔“ لیکن داویؔد نے قَسم کھا کر کہا، ”تمہارے باپ کو بخُوبی مَعلُوم ہے کہ مُجھ پر تمہاری نظرِکرم ہے اَور وہ یہ سوچ رکھتا ہے، ’یُوناتانؔ کو یہ بات مَعلُوم نہ ہو ورنہ وہ رنجیدہ ہوگا۔‘ پھر بھی زندہ یَاہوِہ کی قَسم اَور تمہاری جان کی قَسم مُجھ میں اَور موت میں صِرف ایک قدم کا فاصلہ ہے۔“ تَب یُوناتانؔ نے داویؔد سے کہا، ”جو کچھ تُم چاہتے ہو کہ مَیں تمہارے لیٔے کروں میں وُہی کروں گا۔“ پس داویؔد نے یُوناتانؔ سے کہا، ”دیکھ، کل نئے چاند کا تہوار ہے اَور میرا بادشاہ کے ساتھ کھانا کھانا متوقع ہے۔ لیکن مُجھے اِجازت دو کہ میں پرسوں شام تک میدان میں چھُپا رہُوں۔ اگر اُسے میری عدم مَوجُودگی کا احساس ہونے لگے تو اُسے کہہ دینا، ’داویؔد نے جلدی سے اَپنے قصبہ بیت لحمؔ جانے کے لیٔے مُجھ سے بڑی عاجزی سے اِجازت مانگی تھی کیونکہ وہاں اُس کی ساری برادری کے لیٔے ایک سالانہ قُربانی ہو رہی ہے۔‘ اگر وہ کہے، ’اَچھّا، ٹھیک ہے،‘ تَب تیرا خادِم محفوظ ہے لیکن اگر وہ غُصّہ سے لال پیلا ہونے لگے تو تُم یقین کرنا کہ اُس نے مُجھے نُقصان پہُنچانے کا مصمّم اِرادہ کیا ہُواہے۔ اَور تُم اَپنے خادِم پر مہربانی کرنا کیونکہ تُم نے یَاہوِہ کے حُضُور میں اُس کے ساتھ ایک عہد کیا ہُواہے۔ اَور اگر مَیں قُصُوروار ہُوں تو تُم خُود مُجھے قتل کردینا۔ مُجھے اَپنے باپ کے حوالہ مت کرنا؟“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سموئیل 20

۱-سموئیل 1:20-8 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اب داؤد رامہ کے نیوت سے بھی بھاگ گیا۔ چپکے سے وہ یونتن کے پاس آیا اور پوچھا، ”مجھ سے کیا غلطی ہوئی ہے؟ میرا کیا قصور ہے؟ مجھ سے آپ کے باپ کے خلاف کیا جرم سرزد ہوا ہے کہ وہ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں؟“ یونتن نے اعتراض کیا، ”یہ کبھی نہیں ہو سکتا! آپ نہیں مریں گے۔ میرا باپ تو مجھے ہمیشہ سب کچھ بتا دیتا ہے، خواہ بات بڑی ہو یا چھوٹی۔ تو پھر وہ ایسا کوئی منصوبہ مجھ سے کیوں چھپائے؟ آپ کی یہ بات سراسر غلط ہے۔“ لیکن داؤد نے قَسم کھا کر اصرار کیا، ”ظاہر ہے کہ آپ کو اِس کے بارے میں علم نہیں۔ آپ کے باپ کو صاف معلوم ہے کہ مَیں آپ کو پسند ہوں۔ وہ تو سوچتے ہوں گے، ’یونتن کو اِس بات کا علم نہ ہو، ورنہ وہ دُکھ محسوس کرے گا۔‘ لیکن رب کی اور آپ کی جان کی قَسم، مَیں بڑے خطرے میں ہوں، اور موت سے بچنا مشکل ہی ہے۔“ یونتن نے کہا، ”مجھے بتائیں کہ مَیں کیا کروں تو مَیں اُسے کروں گا۔“ تب داؤد نے اپنا منصوبہ پیش کیا۔ ”کل نئے چاند کی عید ہے، اور بادشاہ توقع کریں گے کہ مَیں اُن کی ضیافت میں شریک ہوں۔ لیکن اِس مرتبہ مجھے پرسوں شام تک باہر کھلے میدان میں چھپا رہنے کی اجازت دیں۔ اگر آپ کے باپ میرا پتا کریں تو اُنہیں کہہ دینا، ’داؤد نے بڑے زور سے مجھ سے اپنے شہر بیت لحم کو جانے کی اجازت مانگی۔ اُسے بڑی جلدی تھی، کیونکہ اُس کا پورا خاندان اپنی سالانہ قربانی چڑھانا چاہتا ہے۔‘ اگر آپ کے باپ جواب دیں کہ ٹھیک ہے تو پھر معلوم ہو گا کہ خطرہ ٹل گیا ہے۔ لیکن اگر وہ بڑے غصے میں آ جائیں تو یقین جانیں کہ وہ مجھے نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ براہِ کرم مجھ پر مہربانی کر کے یاد رکھیں کہ آپ نے رب کے سامنے اپنے خادم سے عہد باندھا ہے۔ اگر مَیں واقعی قصوروار ٹھہروں تو آپ خود مجھے مار ڈالیں۔ لیکن کسی صورت میں بھی مجھے اپنے باپ کے حوالے نہ کریں۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سموئیل 20

۱-سموئیل 1:20-8 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور داؤُد رامہ کے نیوت سے بھاگا اور یُونتن کے پاس جا کر کہنے لگا کہ مَیں نے کیا کِیا ہے؟ میرا کیا گُناہ ہے؟ مَیں نے تیرے باپ کے آگے کَون سی تقصِیر کی ہے جو وہ میری جان کا خواہاں ہے؟ اُس نے اُس سے کہا کہ خُدا نہ کرے! تُو مارا نہیں جائے گا۔ دیکھ میرا باپ کوئی کام بڑا ہو یا چھوٹا نہیں کرتا جب تک اُسے مُجھ کو نہ بتائے۔ پِھر بھلا میرا باپ اِس بات کو کیوں مُجھ سے چِھپائے گا؟ اَیسا نہیں۔ تب داؤُد نے قَسم کھا کر کہا کہ تیرے باپ کو بخُوبی معلُوم ہے کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے۔ سو وہ سوچتا ہو گا کہ یُونتن کو یہ معلُوم نہ ہو نہیں تو وہ رنجِیدہ ہو گا پر یقِیناً خُداوند کی حیات اور تیری جان کی قَسم کہ مُجھ میں اور مَوت میں صِرف ایک ہی قدم کا فاصِلہ ہے۔ تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ جو کُچھ تیرا جی چاہتا ہو مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔ اور داؤُد نے یُونتن سے کہا کہ دیکھ کل نیا چاند ہے اور مُجھے لازِم ہے کہ بادشاہ کے ساتھ کھانے بَیٹُھوں پر تُو مُجھے اِجازت دے کہ مَیں پرسوں شام تک مَیدان میں چِھپا رہُوں۔ اگر مَیں تیرے باپ کو یاد آؤں تو کہنا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر رُخصت مانگی تاکہ وہ اپنے شہر بَیت لحم کو جائے اِس لِئے کہ وہاں سارے گھرانے کی طرف سے سالانہ قُربانی ہے۔ اگر وہ کہے کہ اچّھا تو تیرے چاکر کی سلامتی ہے پر اگر وہ غُصّے سے بھر جائے تو جان لینا کہ اُس نے بدی کی ٹھان لی ہے۔ پس تُو اپنے خادِم کے ساتھ مِہر سے پیش آ کیونکہ تُو نے اپنے خادِم کو اپنے ساتھ خُداوند کے عہد میں داخِل کر لِیا ہے پر اگر مُجھ میں کُچھ بدی ہو تو تُو آپ ہی مُجھے قتل کر ڈال۔ تُو مُجھے اپنے باپ کے پاس کیوں پُہنچائے؟

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ۱-سموئیل 20