۱-سلاطِین 1:7-51
۱-سلاطِین 1:7-51 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَپنے محل کی تعمیر مُکمّل کرنے میں شُلومونؔ کو تیرہ سال لگے۔ اُنہُوں نے اَپنا محل لبانونؔ کی لکڑی سے بنوایا تھا جو پینتالیس میٹر لمبا، تئیس میٹر چوڑا اَور چودہ میٹر اُونچا تھا، جسے لبانونؔ کے جنگل کے محل کے نام سے جانا جاتا تھا کیونکہ اِس میں دیودار کے سُتونوں کی چار قطاریں تھیں اَور اُن کے اُوپر دیودار کی رندہ کی ہُوئی لٹک شہتیروں کو رکھّا گیا تھا۔ محل کی چھت دیودار کے پینتالیس سُتونوں پر لٹک شہتیروں کے سہارے ٹِکی ہُوئی تھی۔ ہر قطار میں پندرہ دیودار کے لٹک شہتیر تھے۔ محل میں آمنے سامنے کی دیواروں کی اُونچائی پر کُل چھ کھڑکیاں لگائی گئی تھیں جو ایک قطار میں لگی تھیں۔ اُن کے دروازوں کی چوکھٹے چوکور تھے اَور کھڑکیاں آمنے سامنے کی دیواروں پر تین تین کے ترتیب میں ایک ہی قطار میں لگی تھیں۔ اَور شُلومونؔ نے تئیس میٹر لمبے اَور چودہ میٹر چوڑے سُتونوں کا ایک بڑا کمرہ تعمیر کروایا جِس کے سامنے سُتونوں کا ایک برامدہ تھا جِس کی چھت چھتری نُما تھی۔ اَور اُنہُوں نے ایک دیوانِ خاص تعمیر کروایا جہاں اُن کا شاہی تخت لگایا جانا تھا اَور وہاں سے وہ عدالت کرنے والے تھے۔ اَور شُلومونؔ نے اُسے فرش سے لے کر چھت تک دیودار کی پٹّیوں سے ڈھنکوا دیا۔ اَور شُلومونؔ کا اَپنا رِہائشی محل اِسی دیوانِ خاص کے پیچھے تھا، شُلومونؔ نے اِسی دیوانِ خاص کی مانند ایک اَور محل فَرعوہؔ کی بیٹی کے لیٔے بھی تعمیر کروایا، جِس سے اُن کی شادی ہُوئی تھی۔ یہ تمام عمارتیں بُنیاد سے لے کر چھت تک، اَندرونی اَور بیرونی حِصّے، بیش قیمتی پتّھروں سے تعمیر کیٔے گیٔے تھے، جنہیں بڑے ہوشیاری سے ناپ کے مُطابق کاٹ کر تراشا گیا۔ بُنیادیں بھی بیش قیمتی قِسم کے بڑے بڑے پتّھروں کی تھیں، جِن میں بعض پتّھروں کی پیمائش کے لحاظ سے لمبائی ساڑھے چار میٹر اَور چوڑائی ساڑھے تین میٹر تھی۔ بُنیاد کے اُوپر نفیس قِسم کے پتّھر ناپ کے مُطابق لگائے گیٔے تھے اَور دیودار کے سُتون بھی لگائے گیٔے تھے۔ اَور بڑے صحن کے چاروں دیواروں میں تراشے ہُوئے پتّھروں کی تین تین تہیں تھیں اَور ہر ایک دیوار کی تہوں کے درمیان تراشی ہوئی دیودار کی شہتیر تھی، ٹھیک اَیسی ہی بناوٹ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے اَندرونی صحن اَور اُس کے بیچ والے برامدے کی تھی۔ پھر شُلومونؔ بادشاہ نے ایلچی بھیج کر صُورؔ سے حُورامؔ کو آنے کی دعوت دی۔ جِس کی ماں نفتالی کے قبیلہ کی ایک بِیوہ تھی اَور جِس کا باپ صُورؔ کا باشِندہ اَور کانسے کا ماہر کاریگر تھا۔ حُورامؔ کانسے کے ہر قِسم کے کام میں بڑا حِکمت والا، سمجھدار اَور ماہر کاریگر تھا۔ اِس لیٔے تشریف لاکر حِیرامؔ نے شُلومونؔ بادشاہ کے تمام کام جو اُسے کے سُپرد کیا گیا تھا پُورا کر دیا۔ حِیرامؔ نے کانسے کو ڈھالا اَور دو سُتون بنائے جِن میں سے ہر ایک سُتون کی اُونچائی آٹھ میٹر اَور گولایٔی ساڑھے پانچ میٹر کی تھی۔ اَور اُس نے اُن سُتونوں کے بالائی حِصّوں پر رکھنے کے لیٔے کانسے کو ڈھال کر دو تاج بھی بنائے۔ ہر ایک بالائی تاج کی اُونچائی سَوا دو میٹر تھی۔ اِس کے بعد حِیرامؔ نے اُن سُتونوں کے بالائی تاجوں کے لیٔے زنجیروں کی سات سات چوکور جالی دار جھالریں بنوائیں۔ اِسی طرح اُس نے سُتونوں کے اُوپر تاجوں کو سجانے کے لیٔے جالیوں کے اِردگرد دو قطاروں میں انار بھی لٹکا دئیے۔ ہر سُتون کے تاج کو اُس نے اَیسے ہی سجایا۔ اَور برامدے کے سُتونوں کے اُوپر کے تاجوں پر شُوشنؔ کے پھُول کا کام تھا، اِن کی اُونچائی تقریباً دو میٹر تھی۔ اَور اُن دونوں سُتونوں کے تاجوں کے اُوپر پیالہ نُما حِصّہ پر جالی سے آگے، سُتونوں کے تاجوں کے چاروں طرف دو قطاروں میں دو سَو انار بنائے گیٔے تھے۔ اَور شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کے برامدے میں سُتون بھی بنوائے۔ اَور اُنہُوں نے جُنوبی سُتون کا نام یاکِن اَور شمال کی طرف والے سُتون کا نام بُوعزؔ رکھّا۔ اَور یُوں سُتونوں کا کام پُورا ہُوا۔ اَور سُتونوں کی چوٹی پر شُوشنؔ کے پھُول بنائے گیٔے تھے۔ اَور یُوں سُتونوں سے متعلّق سارا کام مُکمّل ہُوا۔ پھر شُلومونؔ نے ڈھالی ہُوئی دھات کا پانی کا ایک بڑا حوض بنوایا جِس کی شکل گول تھی اَورجو ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ اَور اُونچا پانچ ہاتھ تھا اَور پیمائش کے لحاظ سے اُس کا گھیرا تیس ہاتھ تھا۔ اَور اُس کے کنارے کے نیچے اِردگرد دو قطاروں میں لٹّو حوض کے ساتھ ہی ڈھالے گیٔے تھے یعنی ایک میٹر کے فاصلے پر بیس لٹّو تھے۔ اَور یہ حوض کانسے کے بَارہ بَیلوں کے اُوپر رکھّا گیا تھا؛ جِن میں سے تین کا مُنہ شمال کی طرف، تین کا مغرب، تین کا جُنوب اَور تین کا مشرق کی طرف تھا۔ حوض اُن کے سِروں پر ٹِکا ہُوا تھا اَور اُن کے پیچھے والے دھڑ اَندر کی طرف تھے۔ اِس حوض کے دھات کی موٹائی تقریباً چار اُنگل تھی اَور اُس کا کنارہ پیالے کے کنارہ کی طرح شُوشنؔ کے پھُول کی مانند تھا۔ اَور اِس حوض میں دو ہزار بَت پانی کی گنجائش تھی۔ حِیرامؔ نے کانسے کی دس مُنتقل ہونے والی پانی کی گاڑیاں بھی بنائیں جِن میں سے ہر ایک گاڑی کی لمبائی، ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر، چوڑائی ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر اَور اُونچائی ایک میٹر پینتیس سینٹی میٹر تھی۔ یہ گاڑیاں اِس طرح بنائی گئی تھیں کہ اُن میں چوکھٹ کی مانند چوکور اَور سیدھی پٹّیاں لگی ہویٔی تھیں۔ اَور چوکور چوکھٹوں اَور سیدھی پٹّییوں پر شیر، بَیل اَور کروبیم بنے ہُوئے تھے۔ اَور اِن کے شَبیہ کے اُوپر اَور نیچے ٹیڑھی جھالریں لٹکی ہویٔی تھیں۔ ہر گاڑی کے کانسے کے چار پہیّے اَور کانسے کے دُھرے تھے۔ اَور اِس کے چاروں کونوں پر چلمچی رکھنے کی جگہ تھی۔ اَور اِن کی پیندیوں کو ڈھال کر بنایا گیا تھا جِن کے دونوں کناروں کی طرف جھالریں لٹک رہی تھی۔ اَور ہر گاڑی کے اَندر چلمچی کے لیٔے تقریباً آدھا میٹر گہرا ایک گول گڈّھا تھا۔ جسے ایک پیندے پر رکھّا گیا تھا، جو تقریباً ستّر سینٹی میٹر تھا، جِس کے مُنہ پر نقّاشی کی گئی تھی۔ اَور گاڑیوں کی پٹّیاں گول نہیں بَلکہ چوکور تھی۔ اَور چاروں پہیّے چوکور پٹّیوں کے نیچے تھے اَور پہیّوں کے دُھرے گاڑی میں لگے ہُوئے تھے اَور ہر پہیّے کی اُونچائی تقریباً ستّر سینٹی میٹر تھی۔ اَور گاڑیوں کے پہیّے بالکُل رتھ کے پہیّوں کی مانند بنائے گیٔے تھے؛ اَور اُن کے دُھرے، چرخی، سلاخیں اَور نابھیں وغیرہ سَب حِصّے ڈھالی ہُوئی دھات کے تھے۔ اَور ہر گاڑی کے چاروں کناروں پر موڑنے کے لیٔے ایک ایک ہَینڈل تھا اَور یہ ہَینڈل گاڑی کے ساتھ ہی ڈھالے گیٔے تھے۔ اَور گاڑی کے سِرے پر ایک گول پٹّی تھی جو تقریباً تئیس سینٹی میٹر چوڑی گول پٹّی لگی ہویٔی تھی۔ اَور گاڑی کے اُوپر کی پٹّیاں اَور کنارے کے کڑے ایک ہی دھات کے ٹکڑے سے ڈھالے گیٔے تھے۔ اَور حِیرامؔ نے اُن کڑوں پر اُن کے کناروں پر اَور جہاں بھی جگہ تھی وہاں کروبیم، شیر اَور کھجور کے درخت کندہ کئے تھے اَور اُن کے چاروں طرف جھالریں کندہ کی گئیں تھیں۔ حِیرامؔ نے وہ دس گاڑی اِس طرح سے بنائی تھیں کہ وہ تمام گاڑیاں ایک ہی سانچے، ایک ہی ناپ اَور ایک ہی جِسامت میں ڈھالی گئی تھیں۔ حِیرامؔ نے کانسے کے دس چُھوٹے چُھوٹے حوض بھی بنائے؛ اَور ہر ایک حوض میں ایک ہزار آٹھ سَو لیٹر پانی کی گنجائش تھی۔ اَور ہر ایک حوض تقریباً دو میٹر گہری تھی اَور دسوں گاڑیوں پر ایک ایک حوض لے جایا جاتا تھا۔ حِیرامؔ نے اُن گاڑیوں میں سے پانچ کو بیت المُقدّس کے جُنوب کی طرف اَور پانچ کو شمال کی طرف رکھا اَور بڑے حوض کو جُنوب کی طرف بیت المُقدّس کے جُنوبی مشرقی کونے میں رکھا۔ اَور حُورامؔ نے چُھوٹے حوض، بیلچے اَور چھڑکاؤ کرنے والے پیالوں کو بھی بنایا۔ چنانچہ حُورامؔ نے اُن تمام کاموں کو جسے وہ شُلومونؔ بادشاہ کی خاطِر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بنا رہاتھا، مُکمّل کیا۔ دو سُتون؛ اَور اُن دونوں سُتونوں کے اُوپر پیالہ نُما بالائی تاج؛ دونوں جالیوں کے لیٔے چار سَو انار؛ یعنی ہر جالی کے لیٔے اناروں کی دو دو قطاریں، سُتونوں کے سِروں پر پیالہ نُما بالائی حِصّہ کو سجانے کے لیٔے لگائی گئیں؛ دس گاڑیاں اَور اُن پر رکھے ہویٔے دس حوض، بڑا حوض اَور اُس کے نیچے بَارہ بَیل۔ راکھ جمع کرنے والے چُھوٹے حوض، بیلچے اَور قُربانی کے خُون کا چھڑکاؤ کرنے والے پیالے۔ یہ تمام برتن جو حُورامؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے شُلومونؔ بادشاہ کی خاطِر بنائے چمچماتے ہویٔے کانسے کے تھے۔ بادشاہ نے اِن کی ڈھلایٔی یردنؔ کی وادی میں جو سُکّوتؔ اَور ضارِتھانؔ کے درمیان مٹّی کے سانچوں میں ڈھلوا کر بنوایا تھا۔ اَور شُلومونؔ نے اُن تمام ظروف کا وزن نہیں کیا کیونکہ وہ بہت تھے، لہٰذا جو کانسا اِستعمال ہُوا تھا اُس کا وزن مَعلُوم نہ ہو سَکا۔ چنانچہ شُلومونؔ نے یہ سازوسامان بھی بنوایا جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تھا، یعنی سونے کا مذبح، اَور نذر کی روٹی رکھنے والی سونے کی میز: اَور اَندرونی کمرے کے پاک مَقدِس کے سامنے خالص سونے کے چراغدان؛ پانچ دایئں طرف اَور پانچ بایئں طرف، اَور سونے کے پھُول، چراغ چِمٹے، اَور برتن؛ اَور خالص سونے کے برتن، گُل تراش، قُربانی کے خُون کا چھڑکاؤ کرنے والے پیالے، ڈونگے اَور بخُوردان۔ اَور سَب سے اَندرونی کمرہ یعنی پاک ترین مقام کے دروازوں کے لیٔے سونے کے قبضے اَور بیت المُقدّس کے بڑے کمرے کے دروازوں کے سونے کے قبضے۔ اَور اِس طرح یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کا سارا کام، جو بادشاہ شُلومونؔ نے شروع کیا تھا، ختم ہو گیا۔ تَب شُلومونؔ نے اَپنے باپ داویؔد کی مخصُوص کی ہُوئی نذریں یعنی چاندی اَور سونا اَور سارے برتن کو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے خزانے میں رکھوا دیا۔
۱-سلاطِین 1:7-51 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جو محل سلیمان نے بنوایا وہ 13 سال کے بعد مکمل ہوا۔ اُس کی ایک عمارت کا نام ’لبنان کا جنگل‘ تھا۔ عمارت کی لمبائی 150 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی 45 فٹ تھی۔ نچلی منزل ایک بڑا ہال تھا جس کے دیودار کی لکڑی کے 45 ستون تھے۔ پندرہ پندرہ ستونوں کو تین قطاروں میں کھڑا کیا گیا تھا۔ ستونوں پر شہتیر تھے جن پر دوسری منزل کے فرش کے لئے دیودار کے تختے لگائے گئے تھے۔ دوسری منزل کے مختلف کمرے تھے، اور چھت بھی دیودار کی لکڑی سے بنائی گئی تھی۔ ہال کی دونوں لمبی دیواروں میں تین تین کھڑکیاں تھیں، اور ایک دیوار کی کھڑکیاں دوسری دیوار کی کھڑکیوں کے بالکل مقابل تھیں۔ اِن دیواروں کے تین تین دروازے بھی ایک دوسرے کے مقابل تھے۔ اُن کی چوکھٹوں کی لکڑی کے چار چار کونے تھے۔ اِس کے علاوہ سلیمان نے ستونوں کا ہال بنوایا جس کی لمبائی 75 فٹ اور چوڑائی 45 فٹ تھی۔ ہال کے سامنے ستونوں کا برآمدہ تھا۔ اُس نے دیوان بھی تعمیر کیا جو دیوانِ عدل کہلاتا تھا۔ اُس میں اُس کا تخت تھا، اور وہاں وہ لوگوں کی عدالت کرتا تھا۔ دیوان کی چاروں دیواروں پر فرش سے لے کر چھت تک دیودار کے تختے لگے ہوئے تھے۔ دیوان کے پیچھے صحن تھا جس میں بادشاہ کا رہائشی محل تھا۔ محل کا ڈیزائن دیوان جیسا تھا۔ اُس کی مصری بیوی فرعون کی بیٹی کا محل بھی ڈیزائن میں دیوان سے مطابقت رکھتا تھا۔ یہ تمام عمارتیں بنیادوں سے لے کر چھت تک اور باہر سے لے کر بڑے صحن تک اعلیٰ قسم کے پتھروں سے بنی ہوئی تھیں، ایسے پتھروں سے جو چاروں طرف آری سے ناپ کے عین مطابق کاٹے گئے تھے۔ بنیادوں کے لئے عمدہ قسم کے بڑے بڑے پتھر استعمال ہوئے۔ بعض کی لمبائی 12 اور بعض کی 15 فٹ تھی۔ اِن پر اعلیٰ قسم کے پتھروں کی دیواریں کھڑی کی گئیں۔ دیواروں میں دیودار کے شہتیر بھی لگائے گئے۔ بڑے صحن کی چاردیواری یوں بنائی گئی کہ پتھروں کے ہر تین ردّوں کے بعد دیودار کے شہتیروں کا ایک ردّا لگایا گیا تھا۔ جو اندرونی صحن رب کے گھر کے ارد گرد تھا اُس کی چاردیواری بھی اِسی طرح ہی بنائی گئی، اور اِسی طرح رب کے گھر کے برآمدے کی دیواریں بھی۔ پھر سلیمان بادشاہ نے صور کے ایک آدمی کو بُلایا جس کا نام حیرام تھا۔ اُس کی ماں اسرائیلی قبیلے نفتالی کی بیوہ تھی جبکہ اُس کا باپ صور کا رہنے والا اور پیتل کا کاری گر تھا۔ حیرام بڑی حکمت، سمجھ داری اور مہارت سے پیتل کی ہر چیز بنا سکتا تھا۔ اِس قسم کا کام کرنے کے لئے وہ سلیمان بادشاہ کے پاس آیا۔ پہلے اُس نے پیتل کے دو ستون ڈھال دیئے۔ ہر ستون کی اونچائی 27 فٹ اور گھیرا 18 فٹ تھا۔ پھر اُس نے ہر ستون کے لئے پیتل کا بالائی حصہ ڈھال دیا جس کی اونچائی ساڑھے 7 فٹ تھی۔ ہر بالائی حصے کو ایک دوسرے کے ساتھ خوب صورتی سے ملائی گئی سات زنجیروں سے آراستہ کیا گیا۔ اِن زنجیروں کے اوپر حیرام نے ہر بالائی حصے کو پیتل کے 200 اناروں سے سجایا جو دو قطاروں میں لگائے گئے۔ پھر بالائی حصے ستونوں پر لگائے گئے۔ بالائی حصوں کی سوسن کے پھول کی سی شکل تھی، اور یہ پھول 6 فٹ اونچے تھے۔ حیرام نے دونوں ستون رب کے گھر کے برآمدے کے سامنے کھڑے کئے۔ دہنے ہاتھ کے ستون کا نام اُس نے ’یکین‘ اور بائیں ہاتھ کے ستون کا نام ’بوعز‘ رکھا۔ بالائی حصے سوسن نما تھے۔ چنانچہ کام مکمل ہوا۔ اِس کے بعد حیرام نے پیتل کا بڑا گول حوض ڈھال دیا جس کا نام ’سمندر‘ رکھا گیا۔ اُس کی اونچائی ساڑھے 7 فٹ، اُس کا منہ 15 فٹ چوڑا اور اُس کا گھیرا تقریباً 45 فٹ تھا۔ حوض کے کنارے کے نیچے تُونبوں کی دو قطاریں تھیں۔ فی فٹ تقریباً 6 تُونبے تھے۔ تُونبے اور حوض مل کر ڈھالے گئے تھے۔ حوض کو بَیلوں کے 12 مجسموں پر رکھا گیا۔ تین بَیلوں کا رُخ شمال کی طرف، تین کا رُخ مغرب کی طرف، تین کا رُخ جنوب کی طرف اور تین کا رُخ مشرق کی طرف تھا۔ اُن کے پچھلے حصے حوض کی طرف تھے، اور حوض اُن کے کندھوں پر پڑا تھا۔ حوض کا کنارہ پیالے بلکہ سوسن کے پھول کی طرح باہر کی طرف مُڑا ہوا تھا۔ اُس کی دیوار تقریباً تین انچ موٹی تھی، اور حوض میں پانی کے تقریباً 44,000 لٹر سما جاتے تھے۔ پھر حیرام نے پانی کے باسن اُٹھانے کے لئے پیتل کی ہتھ گاڑیاں بنائیں۔ ہر گاڑی کی لمبائی 6 فٹ، چوڑائی 6 فٹ اور اونچائی ساڑھے 4 فٹ تھی۔ ہر گاڑی کا اوپر کا حصہ سریوں سے مضبوط کیا گیا فریم تھا۔ فریم کے بیرونی پہلو شیرببروں، بَیلوں اور کروبی فرشتوں سے سجے ہوئے تھے۔ شیروں اور بَیلوں کے اوپر اور نیچے پیتل کے سہرے لگے ہوئے تھے۔ ہر گاڑی کے چار پہئے اور دو دُھرے تھے۔ یہ بھی پیتل کے تھے۔ چاروں کونوں پر پیتل کے ایسے ٹکڑے لگے تھے جن پر باسن رکھے جاتے تھے۔ یہ ٹکڑے بھی سہروں سے سجے ہوئے تھے۔ فریم کے اندر جس جگہ باسن کو رکھا جاتا تھا وہ گول تھی۔ اُس کی اونچائی ڈیڑھ فٹ تھی، اور اُس کا منہ سوا دو فٹ چوڑا تھا۔ اُس کے بیرونی پہلو پر چیزیں کندہ کی گئی تھیں۔ گاڑی کا فریم گول نہیں بلکہ چورس تھا۔ گاڑی کے فریم کے نیچے مذکورہ چار پہئے تھے جو دُھروں سے جُڑے تھے۔ دُھرے فریم کے ساتھ ہی ڈھل گئے تھے۔ ہر پہیہ سوا دو فٹ چوڑا تھا۔ پہئے رتھوں کے پہیوں کی مانند تھے۔ اُن کے دُھرے، کنارے، تار اور نابھیں سب کے سب پیتل سے ڈھالے گئے تھے۔ گاڑیوں کے چار کونوں پر دستے لگے تھے جو فریم کے ساتھ مل کر ڈھالے گئے تھے۔ ہر گاڑی کے اوپر کا کنارہ نو انچ اونچا تھا۔ کونوں پر لگے دستے اور فریم کے پہلو ہر جگہ کروبی فرشتوں، شیرببروں اور کھجور کے درختوں سے سجے ہوئے تھے۔ چاروں طرف سہرے بھی کندہ کئے گئے۔ حیرام نے دسوں گاڑیوں کو ایک ہی سانچے میں ڈھالا، اِس لئے سب ایک جیسی تھیں۔ حیرام نے ہر گاڑی کے لئے پیتل کا باسن ڈھال دیا۔ ہر باسن 6 فٹ چوڑا تھا، اور اُس میں 880 لٹر پانی سما جاتا تھا۔ اُس نے پانچ گاڑیاں رب کے گھر کے دائیں ہاتھ اور پانچ اُس کے بائیں ہاتھ کھڑی کیں۔ حوض بنام سمندر کو اُس نے رب کے گھر کے جنوب مشرق میں رکھ دیا۔ حیرام نے باسن، بیلچے اور چھڑکاؤ کے کٹورے بھی بنائے۔ یوں اُس نے رب کے گھر میں وہ سارا کام مکمل کیا جس کے لئے سلیمان بادشاہ نے اُسے بُلایا تھا۔ اُس نے ذیل کی چیزیں بنائیں: دو ستون، ستونوں پر لگے پیالہ نما بالائی حصے، بالائی حصوں پر لگی زنجیروں کا ڈیزائن، زنجیروں کے اوپر لگے انار (فی بالائی حصہ 200 عدد)، 10 ہتھ گاڑیاں، اِن پر کے پانی کے 10 باسن، حوض بنام سمندر، اِسے اُٹھانے والے بَیل کے 12 مجسمے، بالٹیاں، بیلچے اور چھڑکاؤ کے کٹورے۔ یہ تمام سامان جو حیرام نے سلیمان کے حکم پر رب کے گھر کے لئے بنایا پیتل سے ڈھال کر پالش کیا گیا تھا۔ بادشاہ نے اُسے وادیٔ یردن میں سُکات اور ضرتان کے درمیان ڈھلوایا۔ وہاں ایک فونڈری تھی جہاں حیرام نے گارے کے سانچے بنا کر ہر چیز ڈھال دی۔ اِس سامان کے لئے سلیمان بادشاہ نے اِتنا زیادہ پیتل استعمال کیا کہ اُس کا کُل وزن معلوم نہ ہو سکا۔ رب کے گھر کے اندر کے لئے سلیمان نے درجِ ذیل سامان بنوایا: سونے کی قربان گاہ، سونے کی وہ میز جس پر رب کے لئے مخصوص روٹیاں پڑی رہتی تھیں، خالص سونے کے 10 شمع دان جو مُقدّس ترین کمرے کے سامنے رکھے گئے، پانچ دروازے کے دہنے ہاتھ اور پانچ اُس کے بائیں ہاتھ، سونے کے وہ پھول جن سے شمع دان آراستہ تھے، سونے کے چراغ اور بتی کو بجھانے کے اوزار، خالص سونے کے باسن، چراغ کو کترنے کے اوزار، چھڑکاؤ کے کٹورے اور پیالے، جلتے ہوئے کوئلے کے لئے خالص سونے کے برتن، مُقدّس ترین کمرے اور بڑے ہال کے دروازوں کے قبضے۔ رب کے گھر کی تکمیل پر سلیمان بادشاہ نے وہ سونا چاندی اور باقی تمام قیمتی چیزیں رب کے گھر کے خزانوں میں رکھوا دیں جو اُس کے باپ داؤد نے رب کے لئے مخصوص کی تھیں۔
۱-سلاطِین 1:7-51 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور سُلیماؔن تیرہ برس اپنے محلّ کی تعمِیر میں لگا رہا اور اپنے محلّ کو ختم کِیا۔ کیونکہ اُس نے اپنا محلّ لُبناؔن کے بَن کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُونچائی تِیس ہاتھ تھی اور وہ دیودار کے سُتُونوں کی چار قطاروں پر بنا تھا اور سُتُونوں پر دیودار کے شہتِیر تھے۔ اور وہ پَینتالِیس شہتِیروں کے اُوپر جو سُتُونوں پر ٹِکے تھے پاٹ دِیا گیا تھا۔ ہر قطار میں پندرہ شہتِیر تھے۔ اور کھِڑکِیوں کی تِین قطاریں تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔ اور سب دروازے اور چَوکھٹیں مُربّع شکل کی تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔ اور اُس نے سُتُونوں کا برآمدہ بنایا۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی تِیس ہاتھ اور اِن کے سامنے ایک ڈیوڑھی تھی اور اِن کے آگے سُتُون اور موٹے موٹے شہتِیر تھے۔ اور اُس نے تخت کے لِئے ایک برآمدہ یعنی عدالت کا برآمدہ بنایا جہاں وہ عدالت کر سکے اور فرش سے فرش تک اُسے دیودار سے پاٹ دِیا۔ اور اُس کے رہنے کا محلّ جو اُسی برآمدہ کے اندر دُوسرے صحن میں تھا اَیسے ہی کام کا بنا ہُؤا تھا اور سُلیماؔن نے فرِعونؔ کی بیٹی کے لِئے جِسے اُس نے بیاہا تھا اُسی برآمدہ کے ڈھب کا ایک محلّ بنایا۔ یہ سب اندر اور باہر بُنیاد سے مُنڈیر تک بیش قِیمت پتّھروں یعنی تراشے ہُوئے پتّھروں کے بنے ہُوئے تھے جو ناپ کے مُطابِق ارّوں سے چِیرے گئے تھے اور اَیسا ہی باہر باہر بڑے صحن تک تھا۔ اور بُنیاد بیش قِیمت پتّھروں یعنی بڑے بڑے پتّھروں کی تھی۔ یہ پتّھر دس دس ہاتھ اور آٹھ آٹھ ہاتھ کے تھے۔ اور اُوپر ناپ کے مُطابِق بیش قِیمت پتّھر یعنی گھڑے ہُوئے پتّھر اور دیودار کی لکڑی لگی ہُوئی تھی۔ اور بڑے صحن میں گِرداگِرد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی تِین قطاریں اور دیودار کے شہتِیروں کی ایک قطار وَیسی ہی تھی جَیسی خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن اور اُس گھر کے برآمدہ میں تھی۔ پِھر سُلیماؔن بادشاہ نے صُور سے حِیراؔم کو بُلوا لِیا۔ اور وہ نفتالی کے قبِیلہ کی ایک بیوہ کا بیٹا تھا اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا اور ٹھٹھیرا تھا اور وہ پِیتل کے سب کام کی کارِیگری میں حِکمت اور سمجھ اور مہارت رکھتا تھا۔ سو اُس نے سُلیماؔن بادشاہ کے پاس آ کر اُس کا سب کام بنایا۔ کیونکہ اُس نے اٹھارہ اٹھارہ ہاتھ اُونچے پِیتل کے دو سُتُون بنائے اور ایک ایک کا گھیر بارہ ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔ اور اُس نے سُتُونوں کی چوٹِیوں پر رکھنے کے لِئے پِیتل ڈھال کر دو تاج بنائے۔ ایک تاج کی اُونچائی پانچ ہاتھ اور دُوسرے تاج کی اُونچائی بھی پانچ ہاتھ تھی۔ اور اُن تاجوں کے لِئے جو سُتُونوں کی چوٹِیوں پر تھے چارخانے کی جالِیاں اور زنجِیر نُما ہار تھے۔ سات ایک تاج کے لِئے اور سات دُوسرے تاج کے لِئے۔ سو اُس نے وہ سُتُون بنائے اور سُتُونوں کی چوٹی کے اُوپر کے تاجوں کو ڈھانکنے کے لِئے ایک جالی کے کام پر گِرداگِرد دو قطاریں تِھیں اور دُوسرے تاج کے لِئے بھی اُس نے اَیسا ہی کِیا۔ اور اُن چار چار ہاتھ کے تاجوں پر جو برآمدہ کے سُتُونوں کی چوٹی پر تھے سوسن کا کام تھا۔ اور اُن دونوں سُتُونوں پر اُوپر کی طرف بھی جالی کے برابر کی گولائی کے پاس تاج بنے تھے اور اُس دُوسرے تاج پر قطار در قطار گِرداگِرد دو سَو انار تھے۔ اور اُس نے ہَیکل کے برآمدہ میں وہ سُتُون کھڑے کِئے اور اُس نے دہنے سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام یاکِن رکھّا اور بائیں سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام بوؔعَز رکھّا۔ اور سُتُونوں کی چوٹی پر سوسن کا کام تھا۔ یُوں سُتُونوں کا کام ختم ہُؤا۔ پِھر اُس نے ڈھالا ہُؤا ایک بڑا حَوض بنایا۔ وہ ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ تھا۔ وہ گول تھا اور بُلندی اُس کی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر گِرداگِرد تِیس ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔ اور اُس کے کنارے کے نِیچے گِرداگِرد دسوں ہاتھ تک لٹُّو تھے جو اُسے یعنی بڑے حَوض کو گھیرے ہُوئے تھے۔ یہ لٹُّو دو قطاروں میں تھے اور جب وہ ڈھالا گیا تب ہی یہ بھی ڈھالے گئے تھے۔ اور وہ بارہ بَیلوں پر رکھّا گیا۔ تِین کے مُنہ شِمال کی طرف اور تِین کے مُنہ مغرِب کی طرف اور تِین کے مُنہ جنُوب کی طرف اور تِین کے مُنہ مشرِق کی طرف تھے اور وہ بڑا حَوض اُن ہی پر اُوپر کی طرف تھا اور اُن سبھوں کا پِچھلا دھڑ اندر کے رُخ تھا۔ اور دَل اُس کا چار اُنگل تھا اور اُس کا کنارہ پِیالہ کے کنارے کی طرح گُلِ سوسن کی مانِند تھا اور اُس میں دو ہزار بت کی سمائی تھی۔ اور اُس نے پِیتل کی دس کُرسِیاں بنائِیں۔ ایک ایک کُرسی کی لمبائی چار ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ اور اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔ اور اُن کُرسِیوں کی کارِیگری اِس طرح کی تھی۔ اِن کے حاشِۓ تھے اور پڑوں کے درمِیان بھی حاشِۓ تھے۔ اور اُن حاشِیوں پر جو پڑوں کے درمِیان تھے شیر اور بَیل اور کرُّوبی بنے تھے اور اُن پڑوں پر بھی ایک کُرسی اُوپر کی طرف تھی اور شیروں اور بَیلوں کے نِیچے لٹکتے کام کے ہار تھے۔ اور ہر کُرسی کے لِئے چار چار پِیتل کے پہئے اور پِیتل ہی کے دُھرے تھے اور اُس کے چاروں پایوں میں ٹیکیں لگی تِھیں۔ یہ ڈھلی ہُوئی ٹیکیں حَوض کے نِیچے تِھیں اور ہر ایک کیپہلُو میں ہار بنے تھے۔ اور اُس کا مُنہ تاج کے اندر اور باہر ایک ہاتھ تھا اور وہ مُنہ ڈیڑھ ہاتھ تھا اور اُس کا کام کُرسی کے کام کی طرح گول تھا اور اُسی مُنہ پر نقّاشی کا کام تھا اور اُن کے حاشِۓ گول نہیں بلکہ چَوکور تھے۔ اور وہ چاروں پہئے حاشِیوں کے نِیچے تھے اور پہیّوں کے دُھرے کُرسی میں لگے تھے اور ہر پہئے کی اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ اور پہیّوں کا کام رتھ کے پہئے کا سا تھا اور اُن کے دُھرے اور اُن کی پُٹِھیاں اور اُن کے آرے اور اُن کی نابھیں سب کے سب ڈھالے ہُوئے تھے۔ اور ہر کُرسی کے چاروں کونوں پر چار ٹیکیں تِھیں اور ٹیکیں اور کُرسی ایک ہی ٹُکڑے کی تِھیں۔ اور ہر کُرسی کے سِرے پر آدھ ہاتھ اُونچی چاروں طرف گولائی تھی اور کُرسی کے سِرے کی کنگنِیاں اور حاشِۓ اُسی کے ٹُکڑے کے تھے۔ اور اُس کی کنگنِیوں کے پاٹوں پر اور اُس کے حاشِیوں پر اُس نے کرُّوبیوں اور شیروں اور کھجُور کے درختوں کو ہر ایک کی جگہ کے مُطابِق کندہ کِیا اور گِرداگِرد ہار تھے۔ دسوں کُرسِیوں کو اُس نے اِس طرح بنایا اور اُن سب کا ایک ہی سانچا اور ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت تھی۔ اور اُس نے پِیتل کے دس حَوض بنائے۔ ہر ایک حَوض میں چالِیس بت کی سمائی تھی اور ہر ایک حَوض چار ہاتھ کا تھا اور اُن دسوں کُرسِیوں میں سے ہر ایک پر ایک حَوض تھا۔ اُس نے پانچ کُرسِیاں گھر کی دہنی طرف اور پانچ گھر کی بائِیں طرف رکھِّیں اور بڑے حَوض کو گھر کے دہنے مشرِق کی طرف جنُوب کے رُخ پر رکھّا۔ اور حِیراؔم نے حَوضوں اور بیلچوں اور کٹوروں کو بھی بنایا۔ پس حِیراؔم نے وہ سب کام جِسے وہ سُلیماؔن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنا رہا تھا تمام کِیا۔ یعنی دونوں سُتُون اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔ اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کے ڈھانکنے کی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں۔ اور دسوں کُرسِیاں اور دسوں کُرسِیوں پر کے دسوں حَوض۔ اور وہ بڑا حَوض اور بڑے حَوض کے نِیچے کے بارہ بَیل۔ اور وہ دیگیں اور بیلچے اور کٹورے یہ سب ظُرُوف جو حِیراؔم نے سُلیماؔن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنائے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے تھے۔ بادشاہ نے اُن سب کو یَردن کے مَیدان میں سُکات اور ضرتاؔن کے بِیچ کی چِکنی مِٹّی والی زمِین میں ڈھالا۔ اور سُلیماؔن نے اُن سب ظُرُوف کو بغَیر تولے چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بُہت سے تھے۔ سو اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔ اور سُلیماؔن نے وہ سب ظُرُوف بنائے جو خُداوند کے گھر میں تھے یعنی وہ سونے کا مذبح اور سونے کی میز جِس پر نذر کی روٹی رہتی تھی۔ اور خالِص سونے کے وہ شمعدان جو اِلہام گاہ کے آگے پانچ دہنے اور پانچ بائیں تھے اور سونے کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔ اور خالِص سونے کے پِیالے اور گُل تراش اور کٹورے اور چمچے اور عُودسوز اور اندرُونی گھر یعنی پاکترِین مکان کے دروازہ کے لِئے اور گھر کے یعنی ہَیکل کے دروازہ کے لِئے سونے کے قبضے۔ یُوں وہ سب کام جو سُلیماؔن بادشاہ نے خُداوند کے گھر میں بنایا ختم ہُؤا اور سُلیماؔن اپنے باپ داؤُد کی مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور ظُرُوف کو اندر لایا اور اُن کو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں رکھّا۔