۱-یوحنا 16:3-20
۱-یوحنا 16:3-20 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
ہم نے مَحَبّت کو اِسی سے جاناہے کہ یِسوعؔ نے ہمارے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دی۔ اَور ہم پر بھی یہ فرض ہے کہ ہم اَپنے بھائیوں کے واسطے اَپنی جان قُربان کریں۔ اگر کسی کے پاس دُنیا کا مال مَوجُود ہے لیکن وہ اَپنے بھایٔی کو مُحتاج دیکھ کر اُس پر رحم کرنے سے باز رہتاہے تو خُدا کی مَحَبّت اُس میں کِس طرح قائِم رہ سکتی ہے؟ اَے عزیز فرزندوں! ہم محض کلام اَور زبان ہی سے نہیں بَلکہ حقیقی طور سے اَور اَپنے عَمل سے بھی مَحَبّت کا اِظہار کریں۔ غرض اِس سے ہم جان لیتے ہیں کہ ہم حق کے ہیں اَور ہمیں خُدا کی حُضُوری میں دِلی اِطمینان حاصل ہوگا۔ اگر ہمارا ضمیر ہمیں اِلزام دے تو خُدا تو ہمارے ضمیر سے بڑا ہے اَور وہ سَب کچھ جانتا ہے۔
۱-یوحنا 16:3-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِس سے ہی ہم نے محبت کو جانا ہے کہ مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان دے دی۔ اور ہمارا بھی فرض یہی ہے کہ اپنے بھائیوں کی خاطر اپنی جان دیں۔ اگر کسی کے مالی حالات ٹھیک ہوں اور وہ اپنے بھائی کی ضرورت مند حالت کو دیکھ کر رحم نہ کرے تو اُس میں اللہ کی محبت کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟ پیارے بچو، آئیں ہم الفاظ اور باتوں سے محبت کا اظہار نہ کریں بلکہ ہماری محبت عملی اور حقیقی ہو۔ غرض اِس سے ہم جان لیتے ہیں کہ ہم سچائی کی طرف سے ہیں، اور یوں ہی ہم اپنے دل کو تسلی دے سکتے ہیں جب وہ ہمیں مجرم ٹھہراتا ہے۔ کیونکہ اللہ ہمارے دل سے بڑا ہے اور سب کچھ جانتا ہے۔
۱-یوحنا 16:3-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔ جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟ اَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔ اِس سے ہم جانیں گے کہ حق کے ہیں اور جِس بات میں ہمارا دِل ہمیں اِلزام دے گا اُس کے بارے میں ہم اُس کے حضُور اپنی دِل جمعی کریں گے۔ کیونکہ خُدا ہمارے دِل سے بڑا ہے اور سب کُچھ جانتا ہے۔