عِبرانیوں 2

2
غور کرنے کی اِنتباہ
1چنانچہ جو باتیں ہم نے سُنیں ہیں اُن پر ہمیں خاص طور سے دِل لگا کر غور کرنا چاہئے تاکہ کہیں اَیسا نہ ہو کہ ہم بہک کر اُن سے دُور چلے جایٔیں۔ 2کیونکہ جو کلام فرشتوں کی مَعرفت سُنایا گیا تھا جَب وہ قائِم رہا اَور اُس کی ہر خطا اَور نافرمانی کی مُناسب سزا مِلی، 3تو پھر ہم اِتنی بڑی نَجات کو نظرانداز کرکے کیسے بچ سکیں گے؟ کیونکہ اِس نَجات کا اعلان سَب سے پہلے خُداوؔند نے خُود کیا اَور پھر اِس کی تصدیق اُن لوگوں نے ہم سے کی جنہوں نے اُسے سیدھے خُداوؔند سے سُنی تھی۔ 4اَور ساتھ ہی خُدا بھی اَپنی مرضی کے مُوافق، الٰہی نِشانوں، حیرت اَنگیز کاموں، طرح طرح کے معجزوں اَور پاک رُوح کی نِعمتوں کو دینے کے ذریعہ سے خُود بھی اُس کی گواہی دیتا رہا۔
حُضُور یِسوعؔ ایک مُکمّل اِنسان
5خُدا نے اُس آنے والے جہان کو جِس کا ہم ذِکر کر رہے ہیں، اُسے فرشتوں کے اِختیار میں نہیں کیا۔ 6جَیسا کہ کلامِ مُقدّس میں فرمایا گیا ہے:
”اِنسان کیا چیز ہے کہ تُو اُس کا خیال کرے،
اَور اِبن آدمؔ کیا ہے کہ تُو اُس کی خبرگیری کرے؟
7آپ نے اُسے فرشتوں سے کچھ ہی کمتر بنایا؛
آپ نے اُس کے سَر پر جلال اَور عِزّت کا تاج پہنایا
8خُدا نے سَب کچھ اُن کے قدموں کے نیچے کر دیا ہے۔“#2‏:8 زبُور 8‏:4‏-6‏
جَب سَب کچھ اُن کے تابع کر دیا گیا، تو اِس کا مطلب ہے کہ کویٔی چیز نہ رہی، جو خُدا کے تابع نہیں خُدا نے بے شک ہمیں حال میں یہ بات نظر نہیں آتی کہ سَب چیزیں اُن کے تابع ہیں۔ 9البتّہ ہم یِسوعؔ کو دیکھتے ہیں جو فرشتوں سے کچھ ہی کمتر کیٔے گیٔے تھے، تاکہ وہ خُدا کے فضل سے، ہر اِنسان کے واسطے اَپنی جان دیں اَور چونکہ یِسوعؔ نے موت کا دُکھ سہا اِس لیٔے اَب اُنہیں عِزّت اَور جلال کا تاج پہنایا گیا ہے۔
10کیونکہ یہی مُناسب تھا کہ خُدا جو سَب چیزیں کو خلق کرنے والا اَور اُنہیں محفوظ رکھنے والا ہے اُس نے یہ پکّا کر لیا تھا کہ وہ تمام فرزندوں کو اَپنی جلال میں شریک کرنے کے لیٔے اُن کی نَجات کے بانی یِسوعؔ کے دُکھ اُٹھانے کے ذریعہ سے کامل کرے۔ 11کیونکہ پاک کرنے والا اَور پاک ہونے والے دونوں ایک ہی اصل سے ہیں، اِسی باعث یِسوعؔ اُنہیں بھایٔی اَور بہن کہنے سے نہیں شرماتے۔ 12چنانچہ وہ فرماتے ہیں،
”میں اَپنے بھائیوں اَور بہنوں کے سامنے آپ کے نام کا اعلان کروں گا؛
اَور جماعت میں آپ کی سِتائش کے نغمے گاؤں گا۔“#2‏:12 زبُور 22‏:22‏
13اَور پھر یِسوعؔ فرماتے ہیں
”میں اُس پر توکّل کروں گا۔“
اَور پھر یہ کہ
”میں یہاں ہُوں، اَور اُن فرزندوں کے ساتھ ہُوں جنہیں خُدا نے مُجھے دیا ہے۔“#2‏:13 یَشع 8‏:18‏
14جِس طرح فرزند خُون اَور گوشت والے اِنسان ہیں تو یِسوعؔ بھی خُود اُن کی مانند خُون اَور گوشت میں شریک ہو گیٔے تاکہ اَپنی موت کے وسیلہ سے اُسے یعنی اِبلیس کو جسے موت پر قُدرت حاصل تھی اُس کے اِس قُوّت کو نِیست کر دے۔ 15اَور اُنہیں جو زندگی بھر موت کے ڈر سے غُلامی میں گِرفتار تھے اُنہیں رِہائی بخشے۔ 16کیونکہ یہ بات حقیقت ہے کہ یِسوعؔ فرشتوں کا نہیں بَلکہ حضرت اَبراہامؔ#2‏:16 عِبرانی زبان میں اصل ترجُمہ اَبراہامؔ ہے، عربی زبان میں اَبراہامؔ ہے۔‏ کی نَسل کی مدد کرتے ہیں۔ 17پس یِسوعؔ کو ہر لِحاظ سے اَپنے بھائیوں کی مانند بننا لازمی تھا تاکہ وہ تمام اُمّت کے گُناہوں کا کفّارہ اَدا کرے اَور خُدا کی خدمت کے لِحاظ سے ایک رحم دِل اَور وفادار اعلیٰ کاہِن بنے۔ 18چنانچہ یِسوعؔ نے خُود اَپنی آزمائش کے دَوران دُکھ اُٹھائے تھے اِس لیٔے وہ اُن کی بھی مدد کر سکتے ہیں جِن کی آزمائش ہوتی ہے۔

موجودہ انتخاب:

عِبرانیوں 2: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in