2 سلاطین 30:9-37

2 سلاطین 30:9-37 UCV

اَور جَب یِہُو یزرعیلؔ شہر پہُنچا تو اِیزبِلؔ کو سارا واقعہ مَعلُوم چلا۔ اُس نے اَپنی آنکھوں میں سُرمہ لگایا، اَپنے بال سنوارے اَور کھڑکی سے باہر کا نظارہ دیکھنے لگی۔ اَور جوں ہی یِہُو پھاٹک میں داخل ہُوا، تو اِیزبِلؔ نے اُس سے دریافت کیا، ”اَے زِمریؔ اَپنے آقا کے قاتل، سَب خیریت ہے؟“ تَب اُس نے کھڑکی کی طرف نظر اُٹھاکر دریافت کیا، ”میری طرف کون کون ہے؟“ تَب دو تین خواجہ سراؤں نے نیچے اُس کی طرف دیکھا۔ یِہُو نے حُکم دیا، ”اُسے نیچے پھینک دو!“ چنانچہ اُنہُوں نے اُسے اُٹھاکر نیچے پھینک دیا۔ اَور اُس کے خُون کی چھینٹے دیوار پر اَور گھوڑوں پر پڑے اَور گھوڑوں نے اُسے روند ڈالا۔ پھر یِہُو شاہی محل کے اَندر گیا اَور اُس نے کھایا پیا اَور پھر حُکم دیا، ”اُس لعنتی عورت کو اُٹھاکر اُسے دفن کر دو کیونکہ وہ شہزادی ہے۔“ لیکن جَب وہ اُسے دفن کرنے کی غرض سے باہر نکلے تو اُنہیں اِیزبِلؔ کی کھوپڑی، اُس کے پاؤں اَور ہاتھوں کے سِوا اَور کچھ نہ مِلا۔ چنانچہ وہ لَوٹ آئے اَور یِہُو کو خبر دی، ”یہ تِشبےؔ شہر کے باشِندے ایلیّاہ کی نبُوّت کے مُطابق ہُواہے، جو یَاہوِہ نے اَپنے بندہ کی مَعرفت فرمایا تھا: یزرعیلؔ کے کھیت میں کُتّے اِیزبِلؔ کا گوشت کھایٔیں گے۔ اَور اِیزبِلؔ کی لاش یزرعیلؔ کے کھُلے میدان میں کھیت کے گوبر کی طرح پڑی رہے گی یہاں تک کہ کویٔی نہ کہے گا، ’یہ اِیزبِلؔ ہے۔‘ “